in ,

ریزرو بینک آف انڈیا 2022-23 سے ڈیجیٹل روپیہ جاری کرے گا

زراعت ٹائمز نیوز نیٹ ورک

مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملاسیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2022-23 پیش کرتے ہوئے بلاک چین اور دیگر ٹیکنالوجیوں کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل روپیہ شروع کرنے کی تجویز پیش کی، جسے ریزرو بینک آف انڈیا کے ذریعے 2022-23 سے جاری کیا جائے گا۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) ڈیجیٹل اقتصادیات کو بڑے پیمانے پر فروغ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ  ‘ڈیجیٹل کرنسی سے  مزید بہتر اور کفایتی کرنسی مینجمنٹ سسٹم تیار ہوگا۔’

انہوں نے ملک میں سرمایہ کاری اور قرض کی فراہمی کو فروغ دینے کے لیے مختلف دیگر اقدام کی بھی تجویز پیش کی۔

انفراسٹرکچر کی صورت حال

محترمہ سیتارمن نے تجویز پیش کی کہ ڈینس چارجنگ  انفراسٹرکچر اور گرڈ اسکیل بیٹری سسٹم سمیت ڈیٹا سینٹرز اور انرجی اسٹوریج سسٹم کو انفراسٹرکچر کی مجموعی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ  ‘‘اس سے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور کلین انرجی اسٹوریج کے لیے قرض کی فراہمی کی سہولت حاصل ہوگی۔’’

وینچر کیپٹل اور پرائیویٹ ایکویٹی انویسٹ منٹ

وزیرخزانہ نے وینچر کیپٹل اور پرائیویٹ ایکویٹی انویسٹ منٹ میں تیزی لانے کی جانچ کرنے اور مناسب طور طریقوں کا مشورہ دینے کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ وینچر کیپٹل اور پرائیویٹ ایکویٹی نے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ اور  ترقیاتی ایکوسسٹم میں سے ایک کو آسان بناتے ہوئے پچھلے سال 5.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی۔ انہوں نے کہا کہ  ‘‘سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ریگولیٹری اور دیگر رکاوٹوں کی مکمل جانچ کرنے کی ضرورت ہے۔’’

ملی جلی مالیات

محترمہ سیتارمن نے کہا کہ  ‘‘حکومت کے ذریعے حمایت یافتہ فنڈ این آئی آئی ایف اور ایس آئی ڈی بی آئی  فنڈوں کے فنڈ نے اسکیل کیپٹل مہیا کرائی تھی، جس کا کئی گنا اثر ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کلائیمیٹ ایکشن ، ڈیپ ٹیک، ڈیجیٹل معیشت، فارما اور ایگری ٹیک جیسے اہم سن رائز سیکٹرز کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے حکومت ملی جلی اقتصادیات کی خاطر تھیمیٹک فنڈ کو فروغ دے گی، جس میں حکومت کا حصہ 20 فیصد تک محدود رہے گا اور فنڈ کا انتظام  پرائیویٹ فنڈ منیجروں کے ذریعے کیا جائے گا۔

انفراسٹرکچر پروجیکٹوں کی مالیاتی  کارکردگی

وزیرخزانہ نے کہا کہ انفراسٹرکچر سے متعلق ضروریات کی فنڈنگ کے لیے کثیرجہتی ایجنسیوں سے تکنیکی اور علمی مدد کے ساتھ پی پی پی سمیت پروجیکٹوں کی مالیاتی کارکردگی کو فروغ دینے کے لیے قدم اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مالیاتی کارکردگی میں اضافہ عالمی سطح پر  رائج بہترین طور طریقوں کی تعمیل، مالیاتی فنڈنگ  کے اختراعی طریقوں اور متوازن جوکھم کی تقسیم کے ذریعے کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ  ‘‘عوامی سرمایہ کاری میں تیزی لانے کے لیے قابل ذکر سطح پر پرائیویٹ فنڈ کے ذریعے مدد کیے جانے کی ضرورت ہوگی۔’’

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Loading…

0

بجٹ 2022: سرمایہ جاتی  اخراجات میں 35.4 فیصد کا اضافہ

Budget ignores livelihoods for our youth: Sitaram Yechury