in ,

وزیر خزانہ نے بیمہ دعوؤں کے نپٹارے کےلئے بیمہ کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کی

زراعت ٹائمز نیوز نیٹ ورک

نئی دہلی، مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کووڈ 19 کا مقابلہ کرنے والے ہیلتھ ورکرز کے لئے پردھان منتری غریب کلیان پیکج (پی ایم جے کے پی) انشورنس اسکیم کے تحت کام کاج کا جائزہ لینے اور عالمی وبا کے دوران پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا (پی ایم جے کے بی وائی) کے تحت التوا میں پڑے ہوئے دعوؤں کے نپٹارے کے کام میں تیزی لانے کے لئے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بیمہ کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کی۔انہوں نے تحت ضروری ڈاکومینٹیشن اور عمل کو مناسب بنانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ تیز رفتار سے دعوؤں کا نپٹارہ کیا جاسکے۔

جائزے کے دوران وزیر خزانہ نے کہا کہ اب تک بی پی جی کے پی اسکیم کے تحت مجموعی طور پر 419 دعوؤں کے لئے 209.5 کروڑ روپے کی رقم نامزد افراد کے کھاتوں میں منتقل کی گئی۔ریاست کی جانب سے دستاویزات س بھیجے جانے میں تاخیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس کی جگہ ایک نیا نظام آگیا ہےجس میں دعوؤں پر کارروائی کرنے کے لئے ضلع مجسٹریٹ سے حاصل کیا گیا ایک سادہ سرٹی فکیٹ اور نوڈل اسٹیٹ ہیلتھ اتھارٹی کے ذریعہ تصدیق کیا جانا ہی کافی ہوگا۔ انہوں نے نیو انڈیا ایشورینس کمپنی کی کوششوں کی تعریف کی جس کو اسکیم کا انتظام چلانےکی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور لداخ کی مثال پیش کی جہاں ڈی ایم کےسرٹی فکیٹ کی موصولی کے 4 گھنٹے کے اندر ہی ایک دعوے کا نپٹارہ کیا گیا۔ انہوں نے مستقبل میں اسی نظریئے کو اختیار کئے جانے کی اپیل کی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ایم جے جے بی وائی کے تحت مجموعی طور پر 4.65 لاکھ دعوؤں کے لئے 9307 کروڑ کی ادائیگی کی گئی اور عالمی وبا کی شروعات یعنی یکم اپریل 2020 سے اب تک 99 فیصد کے نپٹارے کی شرح کے ساتھ 1.2 لاکھ دعوؤں کے لئے 2403 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ خصوصی طور پر عالمی وبا کے دوران بیمہ کمپنی کے افسران متوفی پالیسی ہولڈر کے نامزد افراد کو خدمات فراہم کراتے وقت ہمدردانہ رویہ جاری رکھے۔ انہوں نے دعوؤں پر تیز رفتار کام کرنے کے لئے بیمہ کمپنیوں اور بینکوں کی حالیہ کوششوں کی بھی ستائش کی۔

جائزے کے دوران وزیر خزانہ نے پی ایم ایس بی وائی اسکیم کے تحت کئے گئے دعوؤں کے نپٹارے کا بھی جائزہ لیا اور بتایا کہ 31 مئی 2021 تک مجموعی طور پر 82660 دعوؤں کے لئے 1629 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔

انہوں نے عالمی وبا کے دوران پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی کے تحت دعوؤں کی پروسیسنگ کی سہولت فراہم کرانے کے لئے کئے گئے درج ذیل حالیہ اقدامات کی بھی ستائش کی:

  • دعوؤں کی پروسیسنگ کا کام بیما کمپنی 30 دن کے بجائے 7 دن کے اندر پورا کرے گی۔
  • بینکوں اور بیمہ کمپنیوں کے درمیان دعوے کے نپٹارے کے عمل کا اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹائزیشن ۔
  • کاغذوں کی منتقلی میں ہونے والی تاخیر کو ختم کرنے کے لئے دعوی دستاویزات ای۔ میل / ایپ کے ذریعہ منتقلی ۔
  • دعوے کی منتقلی کے لئے سرکاری شعبے کی بیمہ کمپنیاں جون 2021 تک اے پی آئی پر مبنی ایپ نافذ کریں گی۔
  • موت کے سرٹی فکیٹ کے مقام پر ڈی ایم / اٹھارائزڈ افسر کے ذریعہ جاری کردہ سرٹی فکیٹ اور علاج کرنے والے ڈاکٹر کا سرٹی فکیٹ پر غور کیا جائے گا۔
  • معقول بنائے گئے فارم اور آسان بنایا گیا دعوؤں کا عمل جلد ہی شروع کیا جائے گا۔

ان دعوؤں سے اپنے اقربا اور احباب کو گنوانے والے نامزد افراد کو وہ مالی راحت ملے گی جس کی انہیں شدید ضرورت ہے اور حکومت کے اقدامات سے اس عمل کی آسان اور رفتا ر میں اضافہ ہوگا۔

اسکیم کی خصوصیات:

پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی کا آغاز 2015 میں کیا گیا تھا جس کا مقصد بینکوں کے ذریعہ اسکیموں کے تحت لائےگئے تمام استفادہ کنندگان کو دو لاکھ روپے کا زندگی اور حادثاتی بیمے کا کور فراہم کرانا تھا اور اس کے لئے سالانہ پریمیم محض بالترتیب 330 روپے اور 12 روپے تھا۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ غیر منظم شعبے میں کام کرنے والے زیادہ سے زیادہ افراد کو پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی کے تحت ایک روپے یومیہ سے بھی کم پریمیم پر چار لاکھ روپے کی مالیاتی سکیورٹی فراہم کرائی جائے جس کی بہت زیادہ ضرورت تھی۔

مالیاتی شمولیت کے حکومت کے پروگرام کے ذریعہ پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی)کے تحت 42 کروڑ سے زیادہ بینک کھاتے کھولے گئے وہیں پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی کے تحت مجموعی طور پر بالترتیب 10 کروڑ اور 23 کروڑ لوگوں کو شامل کیا گیا۔ جن دھن ۔ آدھار۔ موبائل لنکنگ کے ذریعہ مختلف سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان کو براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں سرکاری امداد موصول ہورہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Loading…

0

Exclusion of J&K industries from govt procurement a big jolt: FCIK

IndiGo Q4 loss widens to Rs 1,147 cr